Een Hum Jahaney Aan Hum Jahaney

Een Hum Jahaney Aan Hum Jahaney
Een Baekaraney Aan Baekaraney

ایں ہم جہانے آں ہم جہانے
ایں بیکرانے آں بیکرانے

یہ دنیا بھی ایک جہان ہے،آخرت بھی ایک جہان ہے
یہ بھی بیکراں ہے ، وہ بھی لا محدود ہے

ہر دوخیالے ہر دو گمانے
از شعلۂ من موج دخانے

دونوں ہی خیال ہیں ، دونوں ہی قیاس ہیں
میرے شعلے کے دھویئں کی لہریں ہیں

ایں یک دو آنے آں یک دو آنے
من جاودانے ، من جاودانے

یہ بھی ایک دو پل ہے ، وہ بھی ایک دو پل (عارضی)ہے
میں جاوداں ہوں ، مجھے بقا حاصل ہے

ایں کم عیارے آں کم عیارے
من پاک جانے نقد روانے

یہ بھی کم قیمت ہے ، وہ بھی بے قدر ہے
میں پاک جان کھری نقدی سکہ ہوں

ایں جا مقامے آں جا مقامے
ایں جا زمانے آں جا زمانے

ادھر بھی کچھ وقت کے لئے مقیم ہوں اُدھر بھی وقتی پڑاؤ ہے
یہاں بھی کچھ پل ہیں وہاں بھی کچھ پل ہیں

ایں جا چہ کارم آں جا چہ کارم؟
آہے فغانے آہے فغانے

دونوں جہانوں میں میرا کیا کام ہے
سوائے عشق میں آہ و فغاں کرنا

ایں رہزنِ من آں رہزنِ من
ایں جا زیانے آں جا زیانے

یہ بھی لٹیری ہے وہ بھی لٹیری ہے
یہاں بھی نقصان ہے وہاں بھی گھاٹا ہے

ہر دو فروزم ہر دو بسوزم
ایں آشیانے آں آشیانے

میں دونوں کو جلا بخشتا ہوں،روشن کرتا ہوں
چاہے یہ آشیاں ہو چاہے وہ ٹھکانا ہو

Allama Iqbal
علامہ اقبال

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy